Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیم کا پیڑ

MORE BYڈاکٹر بھاؤنا شریواستو

    ہمارے گھر کے باہر نیم کا اک پیڑ تھا پہلے

    تمہیں بھی یاد ہوگا ہم وہیں پہ کھیلا کرتے تھے

    اسی کی گود میں رکھتے تھے سب فرمائشی پرچے

    کسی جادو سے پورا کر رہا ہے یہ سمجھتے تھے

    سنا ہے ان دنوں کچھ اور کڑوا ہو گیا ہے وہ

    ہیں پتے زرد پہلے سے ذرا سا جھک گیا ہے وہ

    گزرنے والے لوگوں پہ وہ کڑوے پھل گراتا ہے

    بڑے غصے میں جیسے کوئی بوڑھا بڑبڑاتا ہے

    کبھی چپ چاپ پھر ہے دیکھتا امید سے کچھ یوں

    کہ جیسے کہہ رہا ہو پاس آ تو میں بھی کچھ پوچھوں

    چلو کچھ روز کی چھٹی نکالیں گھوم کر آئیں

    پرندے کتنے ہیں اب رابطے میں دیکھ کر آئیں

    اسی مٹی میں کچھ یادیں ہماری بھی گڑی ہوں گی

    وہیں اس کی بھی کچھ فرمائشیں سوکھی پڑی ہوں گی

    ہمارے پوچھ لینے ہی سے شاید کھل اٹھے گا وہ

    ہمیں نزدیک پا کے پہلے جیسے پھر کھلے گا وہ

    یقیناً کچھ خوشی ہم کو بھی تو محسوس ہی ہوگی

    کہیں رستے میں دکھتا ہے اگر کوئی شجر مجھ کو

    تو فوراً یاد آتا ہے یہی بس آج کل مجھ کو

    ہمارے گھر کے باہر نیم کا اک پیڑ تھا پہلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے