نیم لباسی کا نوحہ
تمہاری محبت کو زندگی دینے کے لیے
میں نے تو اپنے سارے بت توڑ لیے
مگر تم نے جواباً
اپنے کعبے پر غلاف چڑھا لیا
فقط طواف سے میری تشفی نہیں ہو سکتی
میں کیسے تمہارے اندر جھانکوں
بے بسی نے مجھے مینڈک بنا دیا ہے
میں اپنی ذات کے کنویں میں پڑا ہوں
اور خواہش میرے خون میں
رسی کی طرح لٹک رہی ہے
میں کپڑوں میں بھی فحش کہلایا
تو لباس میری قید کیوں ہے
مجھے رنگت نہیں احساس درکار ہے
کیونکہ آنکھوں سے زیادہ میرے ہاتھ پیاسے ہیں
لازمی نہیں صرف آنکھ سے رویا جائے
اور رونے کے لیے بہترین جگہ
واش روم ہی ہو سکتی ہے
جہاں میں اپنی نیم لباسی تھوک کر
تمہارے نام کا غسل کر سکتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.