نیند آتی ہے تو لگتا ہے کے تم آئے ہو
نیند آتی ہے تو لگتا ہے کے تم آئے ہو
آنکھ کھولوں تو کہیں دور تلک کوئی نہیں
ہوں مقید میں کسی گوشۂ تنہائی میں
ہر طرف پھیلی ہوئی دھند نظر آتی ہے
سامنے تم سے بچھڑنے کا وہی منظر ہے
آنکھ میں چبھتا ہے یہ میل کا پتھر سن لو
لوگ کہتے ہیں مناظر تو بدل جاتے ہیں
کچھ قدم چھوڑ کے ہر یاد کا دامن دیکھو
ٹھیک کہتے بھی ہوں یہ لوگ تو کیا چارہ ہے
آپ کی یاد وو دامن نہیں چھوڑیں جس کو
یہ تو اک دام ہے میں جس میں الجھ کر دیکھو
لاکھ برباد ہوں ناشاد ہوں ناکام نہیں
وقت پلٹے گا تم آؤ گے تو یہ دیکھو گے
اس بھروسے کے سہارے میں ابھی زندہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.