Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند

MORE BYعظیم الدین احمد

    اے طبیب الم محروماں

    چارہ فرمائے ہموم و افکار

    تجھ سے آشفتہ سری کا درماں

    ہیں شفایاب تجھی سے بیمار

    ہے مدبر تو ہی نیچر کے شفا خانے کی

    تو ہی لا ریب ہے مے زیست کے پیمانے کی

    باعث خرمی و خوشحالی

    خستہ حالوں کے لئے ایک اکسیر

    کایا نیچر کی پلٹنے والی

    آپ بے شبہ ہے تو اپنی نظیر

    ستم جو ظاہر میں ہے باطن میں ہے تو روح افزا

    موت ظاہر میں ہے باطن میں سبب جینے کا

    دہر نے جن کو ستا رکھا ہے

    جن کو ہے زیست کا ہر لحظہ وبال

    جن کو ناکامیوں نے گھیرا ہے

    جن کو دنیا میں نہ ثروت ہے نہ مال

    ایسوں کا غم غلط اک دو گھڑی کرتی ہے تو

    دست شفقت دل پژمردہ پہ دھرتی ہے تو

    جو ہیں مست مے عشرت ان کی

    زندگی بے ترے ہوتی ہے حرام

    ہے غرض سب کو ضرورت تیری

    چین تجھ سے ہے تجھی سے آرام

    چاندنی شب نم شبنم میں مزا تیرے سبب

    پیاری پیاری نظر آتی ہے صبا تیرے سبب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے