میری آنکھوں نے
نئے نئے خوابوں کو تو دعوت دے دی ہے
سو اپنے ہاتھوں کو پھر سے جنبش دوں گا
جن پر آ کر ٹوٹ چکے ہیں
نا جانے کتنے ہی حباب
نیند کے پھیر نے کیا کر ڈالا
جاگتی آنکھوں سے میں اب یہ سوچ رہا ہوں
کیا ہوگا جب پلکوں پر مہمان آئیں گے
میرے پاس سوائے
وہی پرانے خوابوں کی روکھی سوکھی تعبیروں کے کیا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.