وہ نیند کی ماتی جس کی آنکھیں
شام ڈھلے نارنجی ہوتیں
آتے جاتے خواب انوکھے
پلکیں جس کی چھوتے رہتے
جس کی کھڑکی کے پردوں پر
چاند کا بھی نہ سایہ پڑتا
جس کے کمرے سے بچ بچ کر
سورج اپنا رستہ چلتا
جس کے آنگن چنچل چڑیاں
سرگوشی میں باتیں کرتیں
جس کے ذہن میں سوچ کی گرہیں پڑتیں
اور کھل جاتی تھیں
جس کے دل پر یاس کے بادل چھاتے
اور اڑ جاتے تھے
اس کی آنکھیں پھٹی پھٹی سی
اس کا چہرہ بجھا بجھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.