Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند پیاری نیند

خلیل الرحمن اعظمی

نیند پیاری نیند

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    جب کھلی آنکھوں سے اپنے آس پاس

    دیکھتا ہوں اپنی دنیا کس قدر محدود و تنگ

    اور پھر

    اک جاگتے لمحے میں میں

    بند کر لیتا ہوں اپنی آنکھ اور

    دیکھتا ہوں سامنے پھیلا ہوا اک جہان بے کنار

    دیکھتا ہوں اپنی ہی آنکھوں سے وہ سارے مناظر

    شہر اور آبادیاں

    سیکڑوں صدیوں سے جو محفوظ ہیں

    کس کو دیکھوں کس کو چھوڑوں

    ایسی اک دنیا نہ جس کا اور چھور

    نہ تو سمتیں اور حدیں

    اور افق ناپید، غائب آسماں

    سوچتا ہوں آہ میرا یہ سفر کتنا طویل

    فاصلے اتنے کہ ان کی اب کوئی منزل نہیں

    طے کروں گا اور تھک جاؤں گا میں

    اور میری نیند روٹھی ہی رہے گی تاکہ میں آرام لوں

    کھول دیتا ہوں یہ آنکھیں

    اور اب خوش ہوں چلو فرصت ملی اس مفت کی بیگار سے

    کیا بتاؤں میرے اندر سے اس دم

    دو نئی آنکھیں نکل کر

    میری آنکھوں کی جگہ لیتی ہیں

    پھر پہنچ جاتا ہوں اس دنیا میں

    جس سے بھاگ کر آیا تھا میں

    پھر وہی سارے مناظر شہر اور آبادیاں

    جیسے اک آسیب بن کر میرے سر پہ چھا گئیں

    آہ مجھ کو کھا گئیں

    کاش کوئی وہ کھلی آنکھیں مجھے واپس دلا دے

    میں ہمیشہ کے لئے بن جاؤں گا اس شخص کا

    آج تک وہ شخص میری آنکھ سے اوجھل ہے، میں

    موت تک کیا سو سکوں گا

    موت ہی وہ اپنی پیاری نیند ہے

    جو ہمیشہ کے لیے اپنے مسافر کو سلاتی ہے

    اسے تحفہ عطا کرتی ہے

    جس کو ہم کبھی آرام کہتے کبھی امن و سکوں

    میں اسی کی کالی زلفوں کا اسیر

    میں اسی اپنی دلہن کا منتظر ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Zindagi Ae Zindagi (Pg. 86)
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے