Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند سے خواب تک

شہزاد انجم برہانی

نیند سے خواب تک

شہزاد انجم برہانی

MORE BYشہزاد انجم برہانی

    راستے گواہ ہو گئے ہیں

    تیرے پلٹ کر دیکھنے کا انداز

    ہوا کے تیز جھونکے سے لپک جانے والی شاخ سے مشابہ ہے

    ایک کھنکتی ہوئی مسکان رہ رہ کر نگاہوں میں گونجتی ہے

    ایک ستارہ خلاؤں سے زمین پر آ گرتا ہے

    سیاہ رات یکایک نور سے معمور شبستاں کا حوالہ بن جاتی ہے

    لحاف کے ہٹ جانے سے

    موسم کی خنکی رگوں میں گرم لہو کی دھاروں کو

    منجمد کرنے لگی ہے

    اور سارے منظر دھندلا گئے ہیں

    آنکھ میں کڑواہٹوں کا زہر اترنے لگا ہے

    یہ خواب اپنے ریشمی لبادوں میں

    کیسے خار زار بن کے لایا ہے

    نیند مشکل سے آتی ہے آئی تھی لیکن

    کسی خواب کی آہٹوں سے چونک کر

    کمرے کے دروازے پر سہم سی گئی ہے

    اور میں آنکھ کھولے ہوئے

    خالی کمرے کی چھت تک رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے