نیند سے خواب تک
راستے گواہ ہو گئے ہیں
تیرے پلٹ کر دیکھنے کا انداز
ہوا کے تیز جھونکے سے لپک جانے والی شاخ سے مشابہ ہے
ایک کھنکتی ہوئی مسکان رہ رہ کر نگاہوں میں گونجتی ہے
ایک ستارہ خلاؤں سے زمین پر آ گرتا ہے
سیاہ رات یکایک نور سے معمور شبستاں کا حوالہ بن جاتی ہے
لحاف کے ہٹ جانے سے
موسم کی خنکی رگوں میں گرم لہو کی دھاروں کو
منجمد کرنے لگی ہے
اور سارے منظر دھندلا گئے ہیں
آنکھ میں کڑواہٹوں کا زہر اترنے لگا ہے
یہ خواب اپنے ریشمی لبادوں میں
کیسے خار زار بن کے لایا ہے
نیند مشکل سے آتی ہے آئی تھی لیکن
کسی خواب کی آہٹوں سے چونک کر
کمرے کے دروازے پر سہم سی گئی ہے
اور میں آنکھ کھولے ہوئے
خالی کمرے کی چھت تک رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.