نربھیا کی موت پر
کبھی خرد کی کھلی دھوپ میں چلا آیا
کبھی میں عشق کے سائے میں جا کے بیٹھ گیا
کبھی کتاب کھنگالی کبھی ستارے گنے
حرم میں دیر میں گرجا میں ہر طرف ڈھونڈا
تجھے صدائیں لگائیں تجھے تلاش کیا
مگر اے روح کہیں تو نظر نہیں آئی
میں تھک کے ہار کے لوٹا تو کس طرح لوٹا
کہ اپنی جسم کی سرحد پہ آ گیا ہوں میں
یہاں سے آخری آواز دے رہا ہوں تجھے
یہاں کے بعد فقط جسم کی حکومت ہے
یہاں کے بعد فقط جسم کی حکومت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.