Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نروان کی تلاش

رضا اشک

نروان کی تلاش

رضا اشک

MORE BYرضا اشک

    یشودھرا تھک کے سو گئی تھی

    اور راہل بستر پر جاگتا تھا

    مگر سدھارتھ

    محل سے باہر نکل چکا تھا

    اس کا ہردے بدل چکا تھا

    بدن پہ گیروا لباس ڈالے

    وہ سیدھا جنگل کو جا رہا تھا

    یہ من ہی من وہ وچارتا تھا

    یہ دھن یہ دولت

    یہ عیش و عشرت

    یہ پران کایا

    یہ موہ مایا

    ہے سب پرایا

    کہیں نہیں شانتی کی چھایا

    کہیں نہیں شانتی کی چھایا

    پربھو یہ کیوں تو نے جگ بنایا

    یہ جگ جہاں جگ جگانتر سے

    اننت پرانی اسنکھ مانو

    کامنا واسنا کی اگنی میں جل رہا ہے

    وہ مرگ ترشنا کو جل سمجھ کر

    خود آپ اپنے کو چھل رہا ہے

    دکھوں کے صحرا میں چل رہا ہے

    یہاں پہ جیون مرن بھی دکھ ہے

    برہ بھی دکھ ہے ملن بھی دکھ ہے

    شریر اور آتما بھی دکھ ہے

    ترپتی اور ترشنا بھی دکھ ہے

    مگر کہیں موکش کا کوئی راستہ نہیں ہے

    کہیں بھی نروان کا کوئی سلسلہ نہیں ہے

    میرے بھگوان

    میں یگ کے اندھے وشال بن میں

    کب سے نروان ڈھونڈھتا ہوں

    منش کا کلیان ڈھونڈھتا ہوں

    میں اپنی پہچان ڈھونڈھتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے