یشودھرا تھک کے سو گئی تھی
اور راہل بستر پر جاگتا تھا
مگر سدھارتھ
محل سے باہر نکل چکا تھا
اس کا ہردے بدل چکا تھا
بدن پہ گیروا لباس ڈالے
وہ سیدھا جنگل کو جا رہا تھا
یہ من ہی من وہ وچارتا تھا
یہ دھن یہ دولت
یہ عیش و عشرت
یہ پران کایا
یہ موہ مایا
ہے سب پرایا
کہیں نہیں شانتی کی چھایا
کہیں نہیں شانتی کی چھایا
پربھو یہ کیوں تو نے جگ بنایا
یہ جگ جہاں جگ جگانتر سے
اننت پرانی اسنکھ مانو
کامنا واسنا کی اگنی میں جل رہا ہے
وہ مرگ ترشنا کو جل سمجھ کر
خود آپ اپنے کو چھل رہا ہے
دکھوں کے صحرا میں چل رہا ہے
یہاں پہ جیون مرن بھی دکھ ہے
برہ بھی دکھ ہے ملن بھی دکھ ہے
شریر اور آتما بھی دکھ ہے
ترپتی اور ترشنا بھی دکھ ہے
مگر کہیں موکش کا کوئی راستہ نہیں ہے
کہیں بھی نروان کا کوئی سلسلہ نہیں ہے
میرے بھگوان
میں یگ کے اندھے وشال بن میں
کب سے نروان ڈھونڈھتا ہوں
منش کا کلیان ڈھونڈھتا ہوں
میں اپنی پہچان ڈھونڈھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.