Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نروان

طاؤس

نروان

طاؤس

MORE BYطاؤس

    میں کپل وستو کا شہزادہ نہیں

    دردمندی کی ہوس

    نروان کی خواہش

    کبھی دل میں سمائی بھی نہیں

    میں کہ برگد کے تقدس سے بھی تھا نا آشنا

    اور آج بھی

    چھاؤں کی حد تک درختوں سے ہے میری دوستی

    میں اک ایسا طفل مکتب تھا

    ذرا سی بھول پر جو سرزنش کے خوف سے

    جنگل کی جانب چل پڑے

    راہ میں کچھ ہم سفر ایسے ملیں

    جو اسے ودیارتھی سمجھیں

    کچھ ایسے لوگ بھی

    جو اسے سہمی ہوئی سی چور نظروں کے سبب

    مشترک دشمن کا اک جاسوس سمجھیں

    اور اشاروں میں کہیں

    یہ کپل وستو کا شہزادہ نہیں

    کیا خبر شاید منو جی کا کوئی چیلا ہو

    یا پھر چانکیہ جی کا کوئی مخبر نہ ہو

    یوں امید و بیم کا سرحد کے گہرے درمیانی فاصلے کو

    میں نے مشکل سے اندھیری رات میں طے کر لیا

    اور شاردا کے کھنڈروں تک آ گیا

    جب سحر ہونے کو تھی

    میں شاردا کے کھنڈروں سے چل دیا

    شاردا کا پل مرے قدموں میں تھا

    تب سپاہی کا پکارا کون ہے

    یوں وصال صبح کا ارماں فراق صحبت شب بن گیا

    خود فریبی اور خوش فہمی کے سارے راستے مسدود ہو کر رہ گئے

    دھیان نے جب دل کو سمجھایا سپاہی کون تھا

    اب میں قطعاً گیان اور مکتی کا دل دادہ نہیں

    میں کپل وستو کا شہزادہ نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 180)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے