Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظام شمسی

انصار احمد

نظام شمسی

انصار احمد

MORE BYانصار احمد

    گھومنا ہر ایک کی پہلی پسند

    اس لیے ڈالا ستاروں یہ کمند

    ہم ہیں بچے کیا ہمارا پوچھنا

    کس قدر ہم چاہتے ہیں گھومنا

    اس جگہ جو کوئی رہتا ہے پڑا

    اس کو کہیے بے کھٹک پاگل بڑا

    یہ زمیں یہ چاند یہ سورج سبھی

    گھومنا ہے ان کی اصلی زندگی

    روز پورا ایک چکر یہ زمیں

    کر لیا کرتی ہے کر لیجے یقیں

    اس کی گردش میں چھپا ہے رات و دن

    اس کو ہفتوں اور مہینوں میں تو گن

    اور ستارے بھی ہیں سارے گھومتے

    وہ خوشی میں چل رہے ہیں جھومتے

    ہیں کواکب کے بھی کچھ تابع نجوم

    کہہ رہے ہیں ایسا اصحاب علوم

    وہ بھی گردش میں رہا کرتے ہیں مست

    ان کو کہہ سکتے ہیں ہم گردش پرست

    یہ عطارد زہرہ یہ مریخ بھی

    یہ زحل یورینس اور یہ مشتری

    چار پشتوں سے نہیں سیاحی میں

    عمر گزری ہے اسی تیراکی میں

    اور ہزاروں ہیں ابھی سیارچے

    گھومتے ہیں جو خدا کے حکم سے

    ہے انوکھا سب کا سب شمسی نظام

    سوچیے کتنا ہے اونچا رب کا نام

    یہ نظام شمسی رک جائے اگر

    کام سے ہو جائے تھوڑا بے خبر

    پھر یہ دنیا کا جو چلتا ہے نظام

    دیکھ لینا سب بگڑ جائے گا کام

    اس لیے اے بچو تم بھی کام سب

    کر کے پورا کرنا پھر آرام تب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے