Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظام زیست

سید حبیب

نظام زیست

سید حبیب

MORE BYسید حبیب

    نظام زیست کسی تال کا نہیں پانی

    جو سنگ بستہ سا ٹھہرا ہوا مقید ہے

    ہر آنکھ دیکھ سکے جس کی اتنی بس حد ہے

    کرے نہ کچھ بھی جو پیدا دلوں میں حیرانی

    نظام زیست کسی تال کا نہیں پانی

    نظام زیست ہے لیکن وہ بے کراں پانی

    پہاڑیوں سے جو نکلا ہو بن کے مستانہ

    کسی کی آرزوئے وصل کا ہو دیوانہ

    یہاں سے دور بہت دور کوہساروں میں

    دراز راہوں میں دشوار رہ گزاروں میں

    وہیں جہاں یہ سلیں برف کی پگھلتی ہیں

    جہاں ابلتے ہیں چشمے ہوائیں چلتی ہیں

    وہیں سے تو یہ ندی نالے بہتے آتے ہیں

    جو پتھروں کو چٹانوں کو چیر جاتے ہیں

    چٹانیں کاٹ کے جاتے ہیں یہ جدھر جائیں

    نکل کے کوہ سے میداں سے یہ گزر جائیں

    یہ ہم کنار ہوئے اور بڑھ گیا پانی

    ہر ایک سمت کو پھر کھیلتا چلا پانی

    یہ جنگلوں میں گزرتا تو گھاٹیوں میں کبھی

    یہ پھیلتا کبھی میداں میں وادیوں میں کبھی

    ہوئی ہے جس سے بشر کی نظر کو حیرانی

    نظام زیست ہے گویا وہ بے کراں پانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے