Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نو نیڈ آف پاسورڈ

عاصمہ طاہر

نو نیڈ آف پاسورڈ

عاصمہ طاہر

MORE BYعاصمہ طاہر

    ہم محبت کا پاسورڈ نوٹ پیڈ پر لکھ کر بھول گئے ہیں

    مگر تیری آنکھیں نہ جانے کس جادوئی منتر کے نم سے دھلی ہیں

    کہ اسیر کر لیتی ہیں میرے دل کی دھڑکنوں کو اپنی پلکوں کی لرزش میں

    کسی پاسورڈ کے بغیر

    جیسے چاند کی چاندنی کو

    رات اپنی آغوش میں سمیٹ لیتی ہے

    میری محبت اپنی پیاس بجھاتی ہے

    ہوا کے رتھ پر سوار ہو کر ستاروں کی اوٹ میں تمہاری

    بے حرف و صوت خود کلامی سے ہم کلام ہو کر

    مگر سورج کی کرنوں کی چبھن بکھیر دیتی ہے اس خود کلامی کو دن کے صحرا میں

    آنکھ کھل جاتی ہے

    اور کمرہ تیرے نہ ہونے کے دکھ میں ڈگمگانے لگتا ہے

    کاش کوئی محل سرا ہو جس کا چور دروازہ

    مجھے تجھ سے ملانے والے راستے کی طرف آپ ہی آپ کھل جائے

    جہاں گھنے سبز اور پھل دار درختوں میں پریوں کا ہجوم استقبالیہ رقص کے عروجی مرحلے کو چھو رہا ہے

    میرے ساحر

    آسمان کی چھلنی سے جھانکتی ہوئی ستاروں کی مسکراہٹ کی قسم

    تیری آنکھوں کی تپش سے ایک سرمئی لڑکی کی ذات پگھلنے لگی ہے

    اور یہ وصل آمیز کہر ہماری رگوں میں دھیرے دھیرے سرایت کرنے لگی ہے

    میرے ساحر

    میرے شاعر

    پاسورڈ کی ضرورت نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے