Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نوستالجیا

پرویز شہریار

نوستالجیا

پرویز شہریار

MORE BYپرویز شہریار

    وقت کبھی ٹھہرتا نہیں

    سمندر کی لہروں کی طرح

    متواتر چلتا رہتا ہے

    لیکن

    تاریک دلدل میں پھنسے ہوئے لمحے

    ان ساعتوں کا ارتعاش

    چند ثانئے کے سرگم کے سائے

    تمام عمر روح میں پیوست ہو کر

    انسان کا تعاقب کرتے رہتے ہیں

    رحم مادر کی شریانیں جیسے

    بحریں موجوں کے مہیب سائے کی طرح

    مکین رحم کے ننھے وجود کو

    ڈھونڈھتی ہیں بار بار

    مڑ مڑ کے پیچھے دیکھتی ہیں اشک بار

    مگر

    گزرا ہوا لمحہ باد نسیم کا اک جھونکا

    آتا نہیں دوبارہ

    کبھی ٹھہرتا نہیں ہے آب رواں

    ٹھہرتی ہیں تو صرف یخ بستہ یادیں اور

    چند ثانئے کے لیے

    تاریک دلدل سے مسلسل

    بر آمد ہونے والا

    سات سروں کا سرگم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے