Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نومبر سے دسمبر تک پارٹ ۱

محمد انس

نومبر سے دسمبر تک پارٹ ۱

محمد انس

MORE BYمحمد انس

    نومبر جب بھی آتا ہے

    اداسی ساتھ لاتا ہے

    کسی کاغذ کے ٹکڑے پہ

    اگر کچھ لکھ کے میں چھوڑوں

    تو وہ مرجھا ہی جاتا ہے

    دریچہ جب بھی کھلتا ہے

    نگل جاتا ہے خوابوں کو

    سنائی پھر نہیں دیتا

    کوئی نغمہ بہاروں کا

    دکھائی پھر نہیں پڑتا

    کوئی چہرہ ہواؤں کا

    ادھر کی ریشمی شامیں

    مجھے آواز دیتی ہیں

    کہ اب تم لوٹ بھی آؤ

    مجھے آباد ہی کر دو

    چھپا کر میری آنکھوں سے

    اڑا کر ساتھ لے جاؤ

    کوئی ایسی جگہ مجھ کو

    جہاں پر اب دسمبر کی

    وہ ہلکی دھوپ آتی ہو

    جہاں پر سیکڑوں افراد

    میرے ہم نوا بھی ہوں

    جہاں پر دھوپ ڈھلتے ہی

    مری پرچھائی میرا ساتھ نہ چھوڑے

    مجھے معلوم ہے یہ سب

    نہیں ممکن ہے جیتے جی

    جہاں دل میں مرے

    خواہش اٹھاتی ہے کبھی اب سر

    میں اس کو روک دیتا ہوں

    نومبر جاتے جاتے پھر

    کسی کاغذ کے ٹکڑے پر

    میں اپنے نام کا اے لکھ کے یوںہی چھوڑ دیتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے