Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نومبر سے دسمبر تک پارٹ ۲

محمد انس

نومبر سے دسمبر تک پارٹ ۲

محمد انس

MORE BYمحمد انس

    دسمبر آ گیا جاناں

    وہی کاغذ کا ٹکڑا

    اب بھی میرے ہاتھ میں ہی ہے

    جو پل پل مجھ کو

    اس ویران سناٹے کی جانب کھینچ لیتا ہے

    ابھی بھی دھوپ میں باہر نکلنے

    پر عجب سی کوفت ہوتی ہے

    میں اپنے نام کے اے سے

    بھی آگے آ چکا ہوں اب

    اور اب یہ سوچتا ہوں

    کیا کروں گا ان کتابوں کا

    جو تم نے چھوڑ دی تھیں

    بیچ میں ہی مجھ کو پڑھنے کو

    بڑا مایوس ہے نیتشے

    بڑا حیران ہے کامو

    تمہارے لوٹ جانے سے

    بہت ویران اپنا کیمپس ہے

    یار دیکھو تم

    وہاں کے پھول کیا اب بھی

    کھلے اور کھل رہے ہوں گے

    وہاں کی شام کیا اب بھی

    تمہاری منتظر ہوگی

    چلو یہ سب یہیں چھوڑو

    مجھے اب یہ بتاؤ تم

    کہ کافی اب بھی ویسے ہی

    بنا شکر کے پیتی ہو

    کہ اب بھی بھول جاتی ہو

    دوپٹہ ساتھ لینا تم

    کہ اب بھی مسکراتی ہو

    فرازؔ اور فیضؔ کو پڑھ کر

    کہ اب بھی اپنے کمرے میں

    پڑے اس آخری خط کو

    اداسی سے بھری آنکھوں سے

    اب بھی پڑھ رہی ہوں گی

    کہ اب بھی

    خیر چھوڑو جانے دو بس ہو گیا جاناں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے