Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکتہ

MORE BYنصیر پرواز

    دنیا کو حقیقت کے اجالوں سے سجائیں

    گوشوں میں سمو دیں رخ تنویر محبت

    احساس کے ہونٹوں پہ رکھیں ساعت نغمہ

    ہر عکس کو مل جائے سراپے کی رفاقت

    انداز بھی فانی شب گلنار بھی فانی

    ہنگامۂ پر شوق کی دستک بھی نہیں ہے

    لب بھول چکے پھول کھلانے کا سلیقہ

    اس بات میں لوگوں کو کوئی شک بھی نہیں ہے

    جو ٹھوکریں کھائے اسے نادان کہیں سب

    ہاں پیر پھسل جائے تو راہوں کی خطا کیا

    لغزش تو ہر اک آنکھ کی تقدیر ہے شاید

    منزل کو مگر حادثۂ غم کا پتہ کیا

    راہوں میں بچھا دی ہیں خیالات کی پلکیں

    لمحوں کی طرح منتظر دید کھڑا ہوں

    آنکھوں میں جلائے ہوئے خورشید کھڑا ہوں

    وہ آنے ہی والی ہے چلو آ ہی گئی وہ

    بارش لب و رخسار پہ برسا ہی گئی وہ

    خوشبو کی طرح روح پہ لہرا ہی گئی وہ

    مفہوم رفاقت مجھے سمجھا ہی گئی وہ

    لیکن یہ تصور کے حسیں عکس ہیں شاید

    جھونکے سے ہوا کے کوئی پتا نہیں کھڑکا

    دستک سے در شوق کی دھڑکن کہاں چونکی

    سرگوشی سے سانسوں میں کہاں عطر گھلا ہے

    ساکت ہے ابھی تک کہاں دروازہ کھلا ہے

    چہرے پہ نمایاں کوئی دھندلائی کرن ہے

    مہکا نہ جواں ہونٹوں پہ اشعار کا سایہ

    بکھری نہ کوئی زلف نہ روشن ہوئیں راتیں

    میں سو گیا کر کے دل زار سے باتیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے