Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نور کا بوسہ

تسنیم عابدی

نور کا بوسہ

تسنیم عابدی

MORE BYتسنیم عابدی

    مرے ندیم

    میں حیران سوچتی تھی یہی

    کہ یہ بدلتی ہوئی رت

    یہ سرد سرد ہوا

    تمہارا ساتھ نہ ہوتا تو کیسی چلتی بھلا

    نظر طلسم تمنا سے جگمگاتی ہوئی

    ہمارے ہاتھ تھے اک دوسرے کے ہاتھوں میں

    بہت سے وعدے

    محبت کے سیکڑوں قصے

    سنا رہے تھے ہم اک دوسرے کو چلتے میں

    کہیں کہیں پہ زمانہ بھی راہ میں حائل

    ہماری خلوت خانہ میں سر اٹھائے ہوئے

    مگر ہمیں تو بس اک دوسرے سے مطلب تھا

    ہوا کی نرم روی بھی تو بوجھ لگتی تھی

    وہ صبح نور کا بوسہ تری نگاہوں سے

    بہت سے خواب تھے بستر کی سلوٹوں میں چھپے

    جنہیں بتانے سے زیادہ چھپانا پڑ گیا تھا

    ہم اپنی ذات کے خلوت کدے میں محو سفر

    تھا صبح و شام یہی کام ہو نظر پہ نظر

    پھر ایسا لمحہ بھی آیا

    کہ وقت کے ہاتھوں

    کلک کیا جو بٹن

    اسکرین غائب تھی

    جلے بجھے سے ستاروں کے طرح حرف ابھرے

    نہ اب وہ ہاتھ نہ وعدے نہ نور کے بوسے

    لکھا تھا اتنا کہ نیٹ ورک منقطع ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے