Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

او آسمان والے

احمق پھپھوندوی

او آسمان والے

احمق پھپھوندوی

MORE BYاحمق پھپھوندوی

    پامال فقر و ذلت ہیں عز و شان والے

    صید غم و الم ہیں تیر و کمان والے

    بے نام و بے نشاں ہیں نام و نشان والے

    بے تاب و بے توان ہیں تاب و توان والے

    اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے

    ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے

    ارباب دولت و زر کنگال ہو گئے سب

    صناع جس قدر تھے حمال ہو گئے سب

    فقر و فنا کے ہاتھوں بے حال ہو گئے سب

    برباد ہو گئے سب پامال ہو گئے سب

    اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے

    ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے

    انداز دن کے بدلے اطوار شب کے بدلے

    غم ہی خوشی کے بدلے کلفت طرب کے بدلے

    چرخ کمینہ خو نے تیور غضب کے بدلے

    کیا جانئے لئے ہیں ظالم نے کب کے بدلے

    اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے

    ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے

    جو تخت کے مکیں تھے اب بوریا نشیں ہیں

    جو برسر فلک تھے وہ اب تہ زمیں ہیں

    اہل کمال و دانش غم ناک ہیں حزیں ہیں

    ہیں اس طرح جہاں میں گویا کہیں نہیں ہیں

    اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے

    ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے

    قید شدید میں ہیں آزاد ان کو کر دے

    برباد و منتشر ہیں آباد ان کو کر دے

    عزم و عمل میں گویا فولاد ان کو کر دے

    مسرور ان کو کر دے دل شاد ان کو کر دے

    اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے

    ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے