او آسمان والے
پامال فقر و ذلت ہیں عز و شان والے
صید غم و الم ہیں تیر و کمان والے
بے نام و بے نشاں ہیں نام و نشان والے
بے تاب و بے توان ہیں تاب و توان والے
اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے
ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے
ارباب دولت و زر کنگال ہو گئے سب
صناع جس قدر تھے حمال ہو گئے سب
فقر و فنا کے ہاتھوں بے حال ہو گئے سب
برباد ہو گئے سب پامال ہو گئے سب
اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے
ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے
انداز دن کے بدلے اطوار شب کے بدلے
غم ہی خوشی کے بدلے کلفت طرب کے بدلے
چرخ کمینہ خو نے تیور غضب کے بدلے
کیا جانئے لئے ہیں ظالم نے کب کے بدلے
اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے
ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے
جو تخت کے مکیں تھے اب بوریا نشیں ہیں
جو برسر فلک تھے وہ اب تہ زمیں ہیں
اہل کمال و دانش غم ناک ہیں حزیں ہیں
ہیں اس طرح جہاں میں گویا کہیں نہیں ہیں
اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے
ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے
قید شدید میں ہیں آزاد ان کو کر دے
برباد و منتشر ہیں آباد ان کو کر دے
عزم و عمل میں گویا فولاد ان کو کر دے
مسرور ان کو کر دے دل شاد ان کو کر دے
اب ان پہ رحم فرما او آسمان والے
ہیں سخت مشکلوں میں ہندوستان والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.