اوپن ہارٹ سرجری
پہلی آواز غصیلی گرجتی
دیکھیو مت کھولیو اس وش بھرے موذی کا منہ
دیکھیو ان راستوں میں جل بجھے گی روشنی
آسماں کے جسم اودے جسم سے رسنے لگے گی پیپ بھی
دوسری آواز ڈرتے ہوئے سرگوشی
اس کی دھڑکن ہی سے چلتی ہے زماں کی نبض
پہلی آواز غصیلی گرجتی
اور تیری زباں چپ
زمہریری سانس اس کی عصر یخبندان لے آئے گی گیتی پر
مت کھولیو
مت کھولیو
دیکھنے کو میرا سینہ ہے دراصل اس کی کچھار
جس کی ڈھلوانوں کے دلدل لوتھڑے ہیں خون کے
جس پہ اگ آئیں ہیں خود رو جھاڑیاں کچھ سانس کی
گھات میں آ جائے گا اس پریت کے
باگھ کے سر سانپ کے دھڑ والا یہ عفریت
کھوب دے گا دانت گردن میں تری
دیکھیو مت کھولیو
مت کھولیو اس وش بھرے موذی کا منہ
اژدر کا منہ
اجگر کا منہ
افعی کا منہ
اس وش بھرے موذی کا منہ
یہ رگیں
دور تک پھیلی ہوئی
برزخ تلک پھیلی ہوئی جڑ
گڑ نہ جائیں تجھ میں بھی
یہ سرخ سانپ اس کینہ ور کی دم ہیں
کھا سکتی ہیں سب دنیا کا سبز
دیکھیو یہ بھوت آدم خور ہے
سانس لیتا ہر منش کھا جائے گا
مت کھولیو
مت کھولیو اس وش بھرے موذی کا منہ
اس خبیث آزاردہ کو مرنے دے
اس جھڑوس ایذا رساں کو مرنے دے
اس کے مر جانے میں انساں کا بھلا
اس کے مر جانے میں یزداں کا بھلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.