Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اوپن ہارٹ سرجری

رضی حیدر گیلانی

اوپن ہارٹ سرجری

رضی حیدر گیلانی

MORE BYرضی حیدر گیلانی

    پہلی آواز غصیلی گرجتی

    دیکھیو مت کھولیو اس وش بھرے موذی کا منہ

    دیکھیو ان راستوں میں جل بجھے گی روشنی

    آسماں کے جسم اودے جسم سے رسنے لگے گی پیپ بھی

    دوسری آواز ڈرتے ہوئے سرگوشی

    اس کی دھڑکن ہی سے چلتی ہے زماں کی نبض

    پہلی آواز غصیلی گرجتی

    اور تیری زباں چپ

    زمہریری سانس اس کی عصر یخبندان لے آئے گی گیتی پر

    مت کھولیو

    مت کھولیو

    دیکھنے کو میرا سینہ ہے دراصل اس کی کچھار

    جس کی ڈھلوانوں کے دلدل لوتھڑے ہیں خون کے

    جس پہ اگ آئیں ہیں خود رو جھاڑیاں کچھ سانس کی

    گھات میں آ جائے گا اس پریت کے

    باگھ کے سر سانپ کے دھڑ والا یہ عفریت

    کھوب دے گا دانت گردن میں تری

    دیکھیو مت کھولیو

    مت کھولیو اس وش بھرے موذی کا منہ

    اژدر کا منہ

    اجگر کا منہ

    افعی کا منہ

    اس وش بھرے موذی کا منہ

    یہ رگیں

    دور تک پھیلی ہوئی

    برزخ تلک پھیلی ہوئی جڑ

    گڑ نہ جائیں تجھ میں بھی

    یہ سرخ سانپ اس کینہ ور کی دم ہیں

    کھا سکتی ہیں سب دنیا کا سبز

    دیکھیو یہ بھوت آدم خور ہے

    سانس لیتا ہر منش کھا جائے گا

    مت کھولیو

    مت کھولیو اس وش بھرے موذی کا منہ

    اس خبیث آزاردہ کو مرنے دے

    اس جھڑوس ایذا رساں کو مرنے دے

    اس کے مر جانے میں انساں کا بھلا

    اس کے مر جانے میں یزداں کا بھلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے