Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اوس کی بوندیں اوشن میں

دیبا سلام

اوس کی بوندیں اوشن میں

دیبا سلام

MORE BYدیبا سلام

    ایک کشمکش سی چلتی ہے

    لہروں کے ساتھ مچلتی ہے

    کبھی ساحل سے ٹکراتی ہیں

    کبھی سمٹ سی جاتی ہیں

    اوس کی بوندیں اوشن میں

    طوفانوں میں غراتی ہیں

    پھر موجوں سنگ گنگناتی ہیں

    اٹکھیلیاں وہ کرتی ہیں

    ساگر دھارا سنگ گزرتی ہیں

    اوس کی بوندیں اوشن میں

    کبھی ہائی ٹائیڈ کبھی لو ٹائیڈ میں

    اکثر یوں ہی فل مون لائٹ میں

    آسماں کی جانب اچھلتی ہیں

    گرتی اور سنبھلتی ہیں

    اوس کی بوندیں اوشن میں

    آفتاب کہتا ہے آ جا

    فضا کہتی سما جا

    ساگر کہتا ہے نہ جا

    زمیں بھی جکڑے جاتی ہے

    ایسے ہی لہراتی ہیں

    بہتی چلی جاتی ہیں

    اوس کی بوندیں اوشن میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے