اوس
رات میں جب صاف ہوتا ہے ہمارا آسماں
تب زمیں کی سطح ہو جاتی ہے ٹھنڈی جان جاں
جب ہوا چھوتی ہے اس ٹھنڈی ہوا کو شوق سے
تب ہوا ٹھنڈک سے ہو جاتی نمی لبریز ہے
جیسے ہی اس میں حرارت کی کمی آ جاتی ہے
بھاپ وہ پانی کی چھوٹی بوند میں ڈھل جاتی ہے
چھوٹی چھوٹی بوند کی شکلوں میں آ کر گھاس پر
موتیوں کی شکل میں پھر وہ اتر کر گھاس پر
آسماں کی اوس ان پتوں کو چمکانے لگی
دوسرے لفظوں میں ان کو اوس نہلانے چلی
اس سے ان پودوں کو پھر سے تازگی مل جاتی ہے
اور مرجھائے گلوں کو زندگی مل جاتی ہے
ٹھنڈی ٹھنڈی اوس پر تفریح ہوتی ہے مفید
اور صحت کی کچھ نہ کچھ پھر جاگ جاتی ہے امید
اس لیے بیدار ہو جاؤ سویرے صبح کو
اوس پر روزانہ ہی دوڑو سویرے صبح کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.