Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاداش

MORE BYشہزاد انجم برہانی

    اداس موسم کا بوجھ اٹھائے

    ہوا کے بازو بھی تھک گئے ہیں

    وہ سبز و شاداب ٹہنیوں پر

    گلوں کی خوشبو کی گرد تہ بہ تہ جمی ہے

    یہ پہلی بارش کے نرم قطرے

    پہاڑیوں کے بھی سخت سینوں کو چیر دیں گے

    یہ ریزہ ریزہ بکھیر دیں گے

    چٹان کی طرح

    شدید تر سخت حوصلوں کو

    گمان ہوتا ہے

    یہ افراتفری ہے میرے اندر

    کہ زندگی کی حقیقتوں نے

    خیال کے اب تمام خاکے مٹا دئے ہیں

    یہ روز و شب کی غبار آلود ساعتوں نے گویا

    حقیقی رنگ اب اڑا دئے ہیں

    یہ پہلی بارش سے قطرہ قطرہ برستا پانی بھی

    ریت کے اک عظیم سیلاب میں بدل کر

    مری ہی آنکھوں کے خارزاروں کے خندقوں میں گرے گا آ کر

    کہ ایک مدت سے چشم بے خواب میں مری اشک بھی نہیں ہے

    نم نہیں ہے

    امید افزا کسی کرن کا بھرم نہیں ہے

    یہ سب سزائیں ہیں

    اس خطا کی

    کہ وقت نے ذہن سے تیرے خال و خد مٹائے ہیں

    اور آنکھیں

    خیال کی صد رنگ دنیا میں

    تیری صورت سے ناآشنا ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے