تو جو ہمک کر میری گود میں چڑھ جاتی ہے
راتوں کو بے موقعہ نیند اڑا دیتی ہے
تیری خاطر
شعرا کے بازاروں تک میں ہو آتا ہوں
پھر بے سمجھی واہ واہ کے آوازے سے گھائل ہو کر
اکثر معافی مانگ چکا ہوں
اے داد و تحسین کی خواہش
ہیروں کا تو کام ہے آنکھیں خیرہ کرنا
پر ان ہیروں کی تخلیق میں
اور پہچان کے درجوں کی ترویج میں
لمبا وقفہ ہے
کون یہ جانے
یہ کتنا لمبا وقفہ ہے
اے داد و تحسین کی خواہش
فرد جماعت سے گر دور نکل جاتا ہے
تو پاگل ہی کہلاتا ہے
- کتاب : Naqsh Ber Aab (Pg. 49)
- Author : Abrarul Hasan
- مطبع : Scheherzade
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.