Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاگلوں کی مدح میں

انور سین رائے

پاگلوں کی مدح میں

انور سین رائے

MORE BYانور سین رائے

    پاگلوں سے نہیں

    بہت ڈر لگتا ہے، مجھے

    نارمل اور ذہین لوگوں سے

    کچھ بھی کر سکتے ہیں

    وہ

    اپنی محبوبیت میں

    قہر اور فتنے سے بھری

    خود پسندی میں

    کچھ بھی سوچ سکتے ہیں

    کچھ بھی چاہ سکتے ہیں

    منصوبے بنانا

    اور سازشیں کرنا مشکل نہیں ہوتا

    ان کے لیے

    یقین رہتا ہے انہیں

    کچھ بھی کر سکتی ہے ذہانت

    اگر مشکل کوئی وار کرے گی

    تو ڈھال بن جائے گی ذہانت

    نارمل

    بہت متأثر ہوتے ہیں ان سے

    ان جیسا ہونا چاہتے ہیں

    انہی کا ساتھ دیتے ہیں

    کسی بھی عورت کے بارے میں

    کچھ بھی سوچ سکتے ہیں

    ذہین اور نارمل

    منطق سے چلتے ہیں اور حساب سے

    عشق نہیں کر سکتے اسی لیے

    یہ بات تو ثابت نہیں

    کہ عشق

    پہلے محبوب کے دل میں پیدا ہوتا ہے

    عورتیں یہ سب سمجھتی ہیں

    مردوں سے کہیں زیادہ

    احمق ترین لگنے والی عورت بھی

    ان معاملوں میں

    کہیں آگے ہوتی ہے کسی بھی مرد سے

    پھر بھی

    پھنس ہی جاتی ہیں بے چاری

    پھنستی چلی جاتی ہے

    پاگلوں کو قبول نہیں کرتیں وہ

    حالانکہ وہی جانتی ہیں سب سے زیادہ

    عشق تو کام ہے صرف پاگلوں کا

    ناچ سکتے ہیں پاگل

    ان کے خیال میں

    یاد کر سکتے ہیں انہیں

    پھولوں کو دیکھ کر

    سن سکتے ہیں ہوا سے ان کی باتیں

    جو ان کی طرف سے نہ بھی آئی ہو

    درختوں کو چلتا ہوا دیکھ سکتے ہیں

    ان کے ساتھ

    بھری دوپہروں میں

    دھوپ پر حیران ہو سکتے ہیں

    ان کے مقابل کھڑا کر سکتے ہیں

    دھوپ اور سائے کو پاگل

    اور شاعری بن سکتی ہیں

    ان کے بارے میں

    صرف پاگلوں کی باتیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے