Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پانچ پرچھائیاں

سلام سندیلوی

پانچ پرچھائیاں

سلام سندیلوی

MORE BYسلام سندیلوی

    آج برائے فاتحہ شام کو جو اٹھائے ہاتھ

    صورتیں کچھ جھلک پڑیں آنسوؤں کی تڑپ کے ساتھ

    اف وہ برادر صغیر صحن میں کھیلتا ہوا

    گرد و غبار سے تمام گورا بدن اٹا ہوا

    ہائے ری بد نصیب شام گھر سے وہ جب خفا ہوا

    ہچکیاں آئیں دم گھٹا خاتمہ زیست کا ہوا

    آج برائے فاتحہ شام کو جو اٹھائے ہاتھ

    صورتیں کچھ جھلک پڑیں آنسوؤں کی تڑپ کے ساتھ

    خشک وہ چہرۂ پدر جسم نحیف و ناتواں

    ہاتھ میں رعشہ کا نمود زرد جبیں پہ جھریاں

    نور تقدس و جلال ریش سفید سے عیاں

    زیست کی تھرتھراہٹیں شمع سحر کی داستاں

    آج برائے فاتحہ شام کو جو اٹھائے ہاتھ

    صورتیں کچھ جھلک پڑیں آنسوؤں کی تڑپ کے ساتھ

    ہائے وہ مادر حزیں آنکھ کے درد سے نڈھال

    پھر وہی دکھ بھری کراہ کر گئی دل کو پائمال

    وقت سے پہلے کٹ گیا زندگی کا سنہرا جال

    شام سے قبل ہو گیا مہر حیات کا زوال

    آج برائے فاتحہ شام کو جو اٹھائے ہاتھ

    صورتیں کچھ جھلک پڑیں آنسوؤں کی تڑپ کے ساتھ

    شکل نظر میں پھر گئی دختر شیر خار کی

    ہائے وہ رخ گلاب سا اف وہ ہنسی بہار کی

    مایۂ صد نشاط تھی جو دل بے قرار کی

    جھولتی ہے وہ جھولنا گود میں اب مزار کی

    آج برائے فاتحہ شام کو جو اٹھائے ہاتھ

    صورتیں کچھ جھلک پڑیں آنسوؤں کی تڑپ کے ساتھ

    ہائے وہ ماہتاب سا روئے رفیقۂ حیات

    آنکھوں میں کھینچ کے آ گئی ساری حسین کائنات

    یاد پہ نقش ہو گئی گزری ہوئی ہر ایک بات

    ہائے شباب کی وہ موت اف ری جدائی کی وہ رات

    آج برائے فاتحہ شام کو جو اٹھائے ہاتھ

    صورتیں کچھ جھلک پڑیں آنسوؤں کی تڑپ کے ساتھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے