کل رات جب اپنی زلفیں فضا میں بکھرا چکی تھی
اور تھکا ہوا عالم
اس کے گداز ابھاروں سے لپٹا سو رہا تھا
میں بے خوابی کا مارا
اپنے کمرے میں اس کی پنڈلیاں سہلا رہا تھا
باتھ روم میں پانی کی اک ٹوٹی سے
ٹپ ٹپ کی آواز آ رہی تھی
میں نے سوچا پانی تو وقت کی علامت ہے
یہ باتھ روم میں بوند بوند گر رہا ہے
اگر جو ٹوٹی کو میں کس دوں
کیا وقت کا بہنا رک جائے گا
کیا کن فیکون سے پہلے ایسے ہی
وقت اک پائپ میں ٹھہرا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.