پانی سے پانی سے ملے
پانی سے پانی سے ملے
یہ بات کوئی نئی نہیں ہے
میں روز اول سے جانتا ہوں
جو چپ رہے گی زبان خنجر
لہو پکارے گا آستیں کا
یہ مانتا ہوں
مگر میں قاتل کا ہم نوا ہوں
مجھے عدالت سے بغض بھی ہے
یہی ہے کوشش
تمام قوت تمام فہم و شعور اپنا
میں صرف کر دوں
اسے بچا لوں
کہ میرے اندر بھی ایک قاتل
بہت دنوں سے چھپا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.