Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پچھتاوا

قیصر الجعفری

پچھتاوا

قیصر الجعفری

MORE BYقیصر الجعفری

    در و دیوار پہ ہجرت کے نشاں دیکھ آئیں

    آؤ ہم اپنے بزرگوں کے مکاں دیکھ آئیں

    اپنی قسمت میں لکھے ہیں جو وراثت کی طرح

    آؤ اک بار وہ زخم دل و جاں دیکھ آئیں

    آؤ بھیگی ہوئی آنکھوں سے پڑھیں نوحۂ دل

    آؤ بکھرے ہوئے رشتوں کا زیاں دیکھ آئیں

    جس سے ٹکرا کے گرے تھے کبھی ارباب خرد

    آؤ نزدیک سے وہ سنگ گراں دیکھ آئیں

    وقت جاتے ہوئے کیا لکھ گیا پیشانی پر

    آؤ آشفتگیٔ عہد رواں دیکھ آئیں

    ٹوٹا ٹوٹا ہوا دل لے کے پھریں گلیوں میں

    کچی مٹی کے کھلونوں کی دکاں دیکھ آئیں

    روشنی کے کہیں آثار تو باقی ہوں گے

    آؤ پگھلی ہوئی شمعوں کا دھواں دیکھ آئیں

    جن درختوں کے تلے رقص صبا ہوتا تھا

    سوکھے پتوں کا برسنا بھی وہاں دیکھ آئیں

    اڑ رہے ہوں گے کہیں جھنڈ ابابیلوں کے

    آؤ سنسان دریچوں کا سماں دیکھ آئیں

    اب فرشتوں کے سوا کوئی نا آتا ہوگا

    کون دیتا ہے خرابے میں اذاں دیکھ آئیں

    مدتوں بعد مہاجر کی طرح آئے ہیں

    روٹھ جائے نہ کھنڈر آؤ میاں دیکھ آئیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے