Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑاؤ

MORE BYکامران نفیس

    سیدوں کی بستی میں

    ایک گہری خاموشی

    سنسناتی پھرتی ہے

    آگہی کا حرف غم

    سر جھکائے رہتا ہے

    معتبر نہیں رہتا

    راستوں میں ہر جانب

    عزم اور عظمت کی

    گرد اڑتی رہتی ہے

    بارشیں نہیں ہوتیں

    دھوپ کی تمازت سے

    راہ کے شجر سارے

    سوکھتے ہی جاتے ہیں

    سبز رو نہیں رہتے

    آم کے درختوں پر

    بور بھی نہیں آتا

    جامنوں کے پیڑوں پر

    کوئلیں نہیں آتیں

    سیدوں کی بستی میں

    مسجدوں کے مینارے

    بد نما شکستہ ہیں

    گاہ گاہ وحشت ہے

    بے نشان گلیوں میں

    کھیلتے ہوئے بچے

    اب نظر نہیں آتے

    مائیں بھی دعا دینے

    در تلک نہیں آتیں

    روز آنے والا وہ

    ایک جو گداگر تھا

    اب کبھی نہیں آتا

    پیاس جو بجھاتا تھا

    راہ کے مسافر کی

    چاہ آب تھا جو ایک

    خشک ہو گیا کب کا

    گھر کے بند دروازے

    سوگوار رہتے ہیں

    دستکیں نہیں ہوتیں

    چوکھٹوں پہ دیمک کی

    سرمئی لکیریں ہیں

    زنگ سے بھری کنڈی

    مکڑیوں کے جالوں سے

    بھر چکی ہے آخر کار

    دکھ کے طاق پر ہر دم

    ناتواں چراغوں کی

    زرد لو لپکتی ہے

    غم زدہ دریچوں سے

    بے حجاب تنہائی

    رینگتی نکلتی ہے

    دل زدہ مکینوں کے

    ساتھ ساتھ رہتی ہے

    سیدوں کی بستی میں

    شامیوں کے لشکر کا

    مستقل پڑاؤ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے