Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑوسی

MORE BYاحمق پھپھوندوی

    اے عیش محل کے رہنے والو

    دیکھو تو کبھی نظر اٹھا کر

    حال اپنے پڑوسیوں کا بھی کچھ

    ٹوٹے ہوئے جھونپڑوں کے اندر

    انسان کی شکل میں بہائم

    اولاد بشر گدھوں سے بد تر

    ناچار و تباہ و زار و بیمار

    رسوا و ذلیل و خوار و ابتر

    فاقوں کی ہے جن کے رخ پہ زردی

    فکروں سے جو ہو رہے ہیں لاغر

    کپڑا نہیں جن کے تن پہ ثابت

    چادر ہے نہ جن کے پاس بستر

    سوکھی ہوئی روٹیاں بھی جن کو

    ملتی نہیں دو دو وقت اکثر

    دیکھی نہیں امن و عافیت کی

    صورت بھی جنہوں نے زندگی بھر

    قسمت میں نہیں ہے جن کی آرام

    کولہو کا جو بیل ہیں سراسر

    لیکن تمہیں غالباً یہ اک بات

    معلوم نہیں ہے بندہ پرور

    صدقہ ہے انہیں کی جوتیوں کا

    ساری یہ تمہاری شوکت و فر

    گر پھیر لیں یہ نظر کچھ اپنی

    تم کو نہ رہے خبر کچھ اپنی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے