میری ہی سوچوں میں
کیوں مکڑی نے اتنے جال بنے ہیں
پھولوں جیسی یادوں میں
یہ کانٹوں جیسی چبھن ہے کیونکر
تم مجھ سے میرے خوابوں میں ہر شب
ملنے کیوں آتی ہو
میرے کندھے پر سر رکھ کر
پیار بھرے نغمے گاتی ہو
بیکل دل کو بہلاتی ہو
لیکن دن میں یہ
کیا ہو جاتا ہے تم کو
یوں لگتا ہے مجھے دیکھ کر
جیسے تم گھبرا جاتی ہو تم سے
بات نہیں ہو پاتی
اور مجھے بھی ایک سوچ رہ رہ کر جیسے تڑپاتی ہے
میرے قد سی چھوٹی راہیں لمبی کیونکر ہو جاتی ہیں
اور تمہاری زلفوں نے بھی
کیونکر بڑھنا چھوڑ دیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.