Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہیلیاں

سیوک نیر

پہیلیاں

سیوک نیر

MORE BYسیوک نیر

    میری ہی سوچوں میں

    کیوں مکڑی نے اتنے جال بنے ہیں

    پھولوں جیسی یادوں میں

    یہ کانٹوں جیسی چبھن ہے کیونکر

    تم مجھ سے میرے خوابوں میں ہر شب

    ملنے کیوں آتی ہو

    میرے کندھے پر سر رکھ کر

    پیار بھرے نغمے گاتی ہو

    بیکل دل کو بہلاتی ہو

    لیکن دن میں یہ

    کیا ہو جاتا ہے تم کو

    یوں لگتا ہے مجھے دیکھ کر

    جیسے تم گھبرا جاتی ہو تم سے

    بات نہیں ہو پاتی

    اور مجھے بھی ایک سوچ رہ رہ کر جیسے تڑپاتی ہے

    میرے قد سی چھوٹی راہیں لمبی کیونکر ہو جاتی ہیں

    اور تمہاری زلفوں نے بھی

    کیونکر بڑھنا چھوڑ دیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے