تم نے پہلی دستک دی
اور لوٹ گئے
ہم یہ سوچ کے دل دروازہ وا کر بیٹھے
شاید پھر تم لوٹ کے آؤ
لیکن تم تو قریہ قریہ گھومنے والی
شوخ ہوا کا جھونکا نکلے
تم کیا جانو
پہلی دستک کیا ہوتی ہے
دل دروازہ کب کھلتا ہے
تم کیا جانو
دھیمی دھیمی آگ میں جلنا کیا ہوتا ہے
آپ ہی اپنی لو میں پگھلنا کیا ہوتا ہے
تم نے پہلی دستک دی
اور لوٹ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.