Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلی نظم

MORE BYصلاح الدین پرویز

    دیوتا کے گن گانے والوں اڑتا سورج کیا ہے

    اڑتا سورج ایک پہیلی بڑی پرانی

    سونا امبر جس کو ہر دن دہراتا ہے

    اپرم پار اندھیروں میں وہ انجانی

    موت کی جانب جادو کی ناؤ پہ چڑھا

    دور بہت ہی دور کو اڑتا جاتا ہے

    اڑتا سورج کیا ہے بھگتو ایک روپہلی

    شان ہے چاندی کا شعلہ ہے

    اٹھتی اور نکھرتی کھیتی پکتا پھل ہے

    لال لہو میں لہریں لیتی گرماہٹ ہے

    اس بستے سنسار میں چمکیلا دن ہے

    اڑتا سورج کیا ہے کہ دو دھن ہے

    سوز بھری یا جلتا ہے امبر پہ دیا

    آسمانوں اور زمینوں کے راجا کا

    دن اور دن کے بیچ میں آنے والے ٹھنڈے

    اندھیارے میں دل کو ڈھارس دینے والا

    دھیان جو فوارے کی صورت نور بکھیرے

    اڑتا سورج کیا ہے آنکھو ہے

    بڑے گیانی چترکار کی جانتا ہے جو

    اپنے کام کے سارے نکتوں کو باتوں کو

    اور امبر پر سانجھ سویرے کھینچتا ہے وہ

    اپنے دل کے بیجوں کی رنگ برنگی

    جلتی اور دہکتی پرتوں کی تصویریں

    اڑتا سورج کیا ہے آگ ہے

    جو سنسار کے سارے جینے والوں کی

    رگ رگ اور ریشے ریشے میں جلتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے