Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پلٹ آؤ

ارشد ملک

پلٹ آؤ

ارشد ملک

MORE BYارشد ملک

    پلٹ آؤ

    کہ خوابوں کی زمینوں پر

    کسی دنیا کا شہزادہ

    کئی قرنوں

    کئی صدیوں سے تیری یاد کی چھاؤں میں بیٹھا ہے

    اسے اذن حضوری دو

    کہ اس کی منجمد برفاب آنکھوں میں خوشی کی تتلیاں اتریں

    پلٹ آؤ

    کہ اب بھی شہر کی گلیاں

    تمہارے پاؤں کی حدت پہ مرتی

    بس تمہیں آواز دیتی ہیں

    دیے ہر آنے والے سے

    تمہارا پوچھتے ہیں

    اور دروازے تمہاری آہٹوں میں گم مگر تم

    دوریوں کے شہر سے بھی

    دور بیٹھے ہو

    جہاں آواز بھی جانے سے ڈرتی ہے

    پلٹ آؤ

    کہ اب بھی راستے امید کی خوشبو سے مہکے ہیں

    کہ تنہائی

    ہماری روح کے ساحل پہ جب بھی بین کرتی ہے

    تمہارا نام لیتی ہے

    ہوا جب گنگناتی ہے

    تو اس کے سرمئی ہونٹوں سے

    تیرے درد میں ڈوبے ہوئے لمحوں کی کچی بور اڑتی ہے

    پلٹ آؤ

    کہ اب ہم دیوتاؤں کی طرح خاموش رہ رہ کر

    تمہارے ہجر کے آزار سہہ سہہ کر

    بہت ہی تھک چکے ہیں

    ہمیں اب نیند کے لمبے سفر پر لوٹ جانا ہے

    جہاں ہم نے زمانے کی نگاہوں سے پرے

    اک اور ہی منظر بسانا ہے

    پلٹ آؤ

    کہ یہ لمحے ہمارا مانس کھانے پر تلے ہیں

    زندگی بارود بن کر جسم و جاں میں دوڑتی ہے

    آنکھ پتھرائی ہوئی ہے

    ہاتھ شل ہیں

    اور ہم پہ موت سی چھائی ہوئی ہے

    پلٹ آؤ

    کہ دل کی دھڑکنیں اب بھی

    تمہارے نام کی تسبیح

    صبح شام پڑھتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے