Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پناہ

MORE BYنینا عادل

    گزشتہ بارشوں کی بے چراغ راتوں میں

    جب کہانیاں بنتے ہوئے میری آنکھ لگ جاتی

    تو کتوں اور بھیڑیوں کا بھونکتا غراتا غول

    میرے خوابوں پر ٹوٹ پڑتا

    میری کار کے گرد

    اور میرے مکان کے چار سو

    اپنے اپنے بانٹے ہوئے علاقوں سے نکل کر

    مجھ پر حملہ کرنے کی خاطر

    ازلی دشمنوں کا ٹولا

    ایک ہو کر

    میری بو سونگھتا پھرتا

    لیکن تازہ بارشوں نے

    خواب اور حقیقت کا فرق مٹا دیا ہے

    لہٰذا

    اب وہ میکانکی وقت کے پابند نہیں رہے

    اور سائیکولوجیکل وقت کے مطابق مجھے کھوجتے ہیں

    ایک پہر میں چھیانوے بار

    بھونکتے غراتے اور رال ٹپکاتے ہوئے

    مگر میں انہیں کہیں نہیں ملتی

    نہ گھر میں نہ گلی میں نہ کار میں

    کیوں کہ اب میں ایک نظم کی پناہ میں ہوں

    جس کی بو سونگھنا

    ان کے بس سے باہر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے