پنچھی تے پردیسی.....
پرندے اور پردیسی کبھی واپس نہیں آتے
جلا وطنوں کے پاؤں کے تلے
دھرتی بڑی کمزور ہوتی ہے
کبھی رستہ نہیں ہوتا
کبھی سایہ نہیں ہوتا
شجر کی آرزوئیں دھوپ کے آنسو بہاتی ہیں
مگر بارش نہیں ہوتی
پرندے اور پردیسی کبھی واپس نہیں آتے
دعائیں گٹھریوں میں باندھ کر
چوکھٹ پہ بیٹھی
ماؤں کے پتھر وجودوں پر
کبھی مٹی نہیں ہوتی
کبھی سبزہ نہیں اگتا
پرندے اور پردیسی
اگر واپس کبھی آئیں تو
سارے لوک گیتوں داستانوں
اور مٹی میں امانت کی ہوئی آنکھوں کو
اپنے ساتھ لے جائیں!
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 80)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : Room No.-1,1st Floor, Awan Plaza, Shadman Market, Lahore (Issue No. 4, Jan To Mar.1998)
- اشاعت : Issue No. 4, Jan To Mar.1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.