Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پنڈورا

رشید نثار

پنڈورا

رشید نثار

MORE BYرشید نثار

    مرے صندوق میں

    کچھ بھی نہیں تھا چند سوچیں تھیں

    بہت سی پتلیاں تھیں اور آنکھیں تھیں

    جنہیں میں آنکھ والوں کی دکاں سے مانگ لایا تھا

    مرے صندوق میں اک مرتباں تھا

    جس میں بادل تھے ہوائیں تھیں کسی دریا کی قوت تھی

    میں اپنے دکھ اٹھا کر سکھ کی نگری میں چلا آیا

    مرے صندوق میں اک آئنہ تھا

    جو مجھے چہرے دکھاتا

    سات درزوں پر جو پردے تھے

    انہیں آہستہ آہستہ ہٹاتا

    زیست کے ننگے بدن کی داستاں مجھ کو سناتا مسکراتا

    مجھے آئینہ گنتی بھی سکھاتا

    نو عدد تک روک دیتا تھا

    مجھے معلوم تھا

    نو کے عدد میں اسم اعظم ہے

    حیات نو اسی نو کے عدد کا راز سر بستہ

    یہ نو دن اور نو راتوں کا اک رنگیں ڈراما ہے

    پھر اس کے بعد

    خالی صفر تک کچھ ہونے والا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے