Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرچھائیاں

عزیز تمنائی

پرچھائیاں

عزیز تمنائی

MORE BYعزیز تمنائی

    ذروں کے دہکتے ایواں میں

    دو شعلہ بجاں لرزاں سائے

    مصروف نزاع باہم ہیں

    اڑ اڑ کے غبار راہ عدم

    ایواں کے بند دریچوں سے

    ٹکرا کے بکھرتے جاتے ہیں

    کہرے میں پنپتی سمتوں سے

    نازاد ہواؤں کے جھونکے

    نادیدہ آہنی پردوں پر

    رہ رہ کے جھپٹتے رہتے ہیں

    اک پل دو پل کی بات نہیں

    ذروں کے محل کی بات نہیں

    ہر ریشۂ گل ہر سنگ گراں

    ہر موج رواں کے سینے میں

    یہ بنت ازل اور بنت ابد کی

    شعلہ بجاں پرچھائیاں یوں ہی

    سر گرم پیکار نہ جانے کب سے ہیں

    اور ہم ہیں کہ سالک راہ بقا

    ہاتھوں میں لیے فانوس فنا

    ذروں سے گریزاں

    سورج کی نایاب شعاعوں کے ارماں

    سینوں میں چھپائے جاتے ہیں

    خود کو بہلائے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Sarhane Ka Charagh (Pg. 59)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے