پردیسی
اس بار اکیلے مت آنا
کوئی بات ادھوری لے آنا
جسے مل کے پورا کرنا ہو
کوئی لفظ جسے تم کبھی کہیں نہیں بول سکے
کوئی گیت جسے تنہا نہیں گایا جا سکتا
کوئی رنگ جو میں نے ساری عمر نہیں دیکھا
اک بیگ میں بھر کر لے آنا
جو خواب پرائے دیس میں تم نہیں دیکھ سکے
وہ پھول
جو تم نے کسی کو دینا چاہا اور نہیں دے پائے
وہ نیند
جسے گٹھڑی کی طرح
پلکوں پر لادے پھرتے ہو
سب اپنے ساتھ اٹھا لانا
اس بار اکیلے مت آنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.