Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پردیسی کا خط

اسریٰ رضوی

پردیسی کا خط

اسریٰ رضوی

MORE BYاسریٰ رضوی

    ہماری دوری کے موسموں کو

    اے جان جاناں نصاب رکھنا

    میں تم سے ملنے کو آؤں گا جب

    ورق ورق تم کتاب رکھنا

    سبھی شکایات یاد کر کے

    سزاؤں کا بھی حساب رکھنا

    خلش ہے جو بھی تمہارے دل میں

    مرے لیے انتساب رکھنا

    سوال جتنے ہوں دل میں چبھتے

    انہیں فراغت سے پوچھ لینا

    مری محبت کا پاس کرنا

    مجھے مکمل جواب رکھنا

    اٹھانا پردے حقیقتوں سے

    فقط نہ محو راب رکھنا

    بچھڑ کے تم سے ملن کی لذت

    تھکن ہماری سمیٹ لینا

    فراق میں پھر جو دیں سہارا

    ہمارے حصہ یہ خواب رکھنا

    نہ دور جانا نہ ہجر دینا

    نہ مجھ کو غرق عذاب رکھنا

    ہمارے لفظوں پہ غور کرنا

    بچھڑ کے تم سے نہ چین پایا

    خموشیوں کو نہ راہ دینا

    نہ دل کو خانہ خراب رکھنا

    رفاقتوں کے بھنور میں مجھ کو

    ڈبو ڈبو کے ابھار دینا

    ہر ایک لمحہ نواز دینا

    نہ مجھ سے کوئی حجاب رکھنا

    تمہاری فرقت کے کرب کاٹے

    میں قطرہ قطرہ بکھر رہا ہوں

    تم اپنی چاہت کو میری خاطر

    بہ صورت انجذاب رکھنا

    جھلس چکے ہیں تمام جذبے

    انہیں محبت سے سینچ دینا

    ذرا سی سختی ذرا سی نرمی

    مثال‌ آب و تراب رکھنا

    تمہارے جذبات کی صداقت

    وجود پر ابر بن کے برسے

    نکھر سکے زندگی کا موسم

    مرے لیے یہ ثواب رکھنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے