پردوں کی سات پرتیں لازم تھیں
فلک کی نیلی چادر کا کونا
کھینچ کر ساتویں جانب
سمیٹ دیا جائے
تو دیکھنا ممکن ہے
لا مکان میں رنگوں کے میلے
روحوں کا ملاپ
کائناتی تخلیق کا راز
آلات موسیقی بے کار ہیں
بادلوں کی آنکھوں سے ٹپکتے قطروں کے آوازے
اور پہاڑوں کے وسط سے نکلتے
مدھر جھرنے کی دھن سے
آواز میں تال ملانا مشکل نہیں
آنکھوں کی تھکن نیلی ہو رہی تھی
کہ ساتواں پردہ اٹھا
فلک اطلس پہ تخت نشین
سبز مخملی چادر میں لپٹی ہوئی عزت
جس کے آگے محبت سجدہ ریز تھی
پردوں کی سات پرتیں لازم تھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.