وہ پریشان ہے
میری نظروں کو اپنے بدن سے لپٹتے چمٹتے ہوئے دیکھ کر
کتنی بے چین ہے
صندلیں جسم پر گویا لپٹے ہوئے سانپ ہی سانپ ہوں
اور میں
اس کے ہر انگ پر
اپنی نظریں جمائے ہوئے
سر بسر آنکھ ہوں
زیر و بم زیر و بم پیچ و خم پیچ و خم
ساق زانو جبیں پشت سر تا قدم
میری لیزر شعاعوں کے اس جال میں
زلف سینہ کمر پورا اکویریم
پیرہن جلد اور گوشت کے پار کا سارا احوال بھی
جانتا ہوں اسے بھی یہ معلوم ہے
جانتی ہے کہ ہم ہیں بہم تک ملے پھر بھی وہ کیوں پریشان ہے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. e-268 p-256)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967 )
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.