Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندے

باسط عظیم

پرندے

باسط عظیم

MORE BYباسط عظیم

    میں ان پرندوں کو جانتا ہوں

    مرے بدن کو یہ بانٹ لیں گے

    کہ میرے مردہ بدن سے یارو

    یہ میرے اعصاب چھانٹ لیں گے

    میں ان پرندوں کو جانتا ہوں

    میں ان پرندوں کو جانتا ہوں

    میں ان پرندوں کو جانتا ہوں

    کہ جن کی چونچیں

    لہو میں تر ہیں

    کہ جن کے پنجوں میں ہڈیاں ہیں

    جو آسمانوں کی وسعتوں سے بھی دیکھ لیتے ہیں

    مردہ لاشیں

    میں ان پرندوں کو جانتا ہوں

    میں ان پرندوں کو جانتا ہوں

    میں ان پرندوں کو جانتا ہوں

    جو اپنی منحوس بوڑھی آنکھوں سے دیکھتے ہیں

    مرے بدن کو مرے بدن کو

    مرے بدن کو جس کے اعصاب سڑ چکے ہیں

    کہ جو غلاظت کا ایک انبار بن گیا ہے

    کہ جو تعفن سے اپنی پوری فضا کو مسموم کر رہا ہے

    میں جانتا ہوں کہ یہ پرندے

    جو دیکھتے ہیں مرے بدن کو عجب طرح چشم نیم وا سے

    یہ میری آنکھوں کے بند ہونے کے منتظر ہیں

    کہ بند ہوتے ہی میری آنکھیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے