Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندوں کو دھوکہ نہ دو

احسن زیدی

پرندوں کو دھوکہ نہ دو

احسن زیدی

MORE BYاحسن زیدی

    وہ مرطوب جھونکا

    جو بارش کا اعلان نامہ ہے

    گر آج پھر آئے تو یہ بتاؤں

    کہ وہ بستیاں جن میں حرف و صدا کے پرندے تو اگر تھے

    اجڑے مکاں ہیں

    جہاں صرف وحشی ہوائیں ہی پھنکارتی ہیں

    سبز ملبوس پہنے ہوئے پیڑ عریاں ہیں

    اور ان کے نیچے فقط چند نقطے

    جنہیں سایہ کہنا بھی سائے کی توہین ہے

    زرد پتوں کے دل

    جسے آسیب کے خوف سے بھاگ جانے پہ مجبور ہیں

    ہر طرف خشک پتھر ہیں

    جن کی رگوں سے کوئی قطرۂ آب ٹپکے

    تو گویا ہوا جال میں آ گئی ہو

    اس سے پوچھوں

    وہ موتی کہاں ہیں

    جنہیں پا کے مردہ زمیں

    ریشمی سبز سی شال اوڑھ لے

    آنگنوں میں مہکتے گلابوں کے روشن دیے جگمگائیں

    سات رنگی کماں ہاتھ میں لے کے

    نیلے فلک کے سمندر میں محو سفر دیوتا

    اپنا رتھ روک لے

    اور چٹانوں سے جھرنوں کی آواز

    کانوں میں رس گھول دے

    وہ پرندے جو چونچیں پروں میں دبائے ہوئے دم بخود ہیں

    تمہیں دیکھ کر کھل اٹھیں

    جانتے ہیں

    کہ مرطوب جھونکا اکیلا نہیں

    اپنے ہم راہ بھیگی رتوں کے سندیسے بھی لائے

    اسے یہ کہوں

    تم ہراول نہیں بارشوں کے

    تو مرطوب جامہ اتارو

    پرندوں کو دھوکا نہ دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے