پروین کلب سے آتی ہے
اب ممی ڈیڈی کہتے ہیں کلچرڈ ہماری بیٹی ہے
پہلی بھی کلب میں جاتی تھی یہ تھرڈ ہماری بیٹی ہے
سڑکوں پہ یہ اڑتی پھرتی ہے اک برڈ ہماری بیٹی ہے
مذہب کی پرانی رسموں سے انجرڈ ہماری بیٹی ہے
باہر یہ چاہے جیسی ہو گھر میں تو ادب سے آتی ہے
جب آدھی رات گزر جائے پروین کلب سے آتی ہے
دن بھر یہ گھر میں سوتی ہے سڑکوں پہ شام سے بھاگتی ہے
آزاد طبیعت ایسی ہے شادی کے نام سے بھاگتی ہے
روزہ و نماز کی قائل ہے سجدہ و قیام سے بھاگتی ہے
اسلام علی کی بیٹی ہے لیکن اسلام سے بھاگتی ہے
پرفیوم دبئی سے آتا ہے تسبیح عرب سے آتی ہے
جب آدھی رات گزر جائے پروین کلب سے آتی ہے
یہ پل میں ٹافی ہوتی ہے پل میں صابن ہو جاتی ہے
کچھ عقل سے جب اس کا ربط نہیں ہے وہ ناخن ہو جاتی ہے
پھر مشرق کے سازوں پر مغرب کی دھن ہو جاتی ہے
جب بوائے فرینڈز پلا دیتے ہیں فوراً ٹن ہو جاتی ہے
جب اس کو نشہ چڑھتا ہے گھر میں یہ غضب سی آتی ہے
جب آدھی رات گزر جائے پروین کلب سے آتی ہے
یا امریکہ میں بستی ہے یا پھر جاپان میں رہتی ہے
یہ خوابوں کی شہزادی ہے ہر وقت اڑان میں رہتی ہے
پردہ و حجاب سے کیا مطلب یہ اپنے دھیان میں رہتی ہے
یہ سوئمنگ پول سے باہر بھی نیکر بنیان میں رہتی ہے
اک حشر بپا ہوتا ہے جب پانی کے ٹب سے آتی ہے
جب آدھی رات گزر جائے پروین کلب سے آتی ہے
پروین کے غسل کا لڑکے بھی چھپ چھپ کے نظارہ کرتے ہیں
وہ سوئمنگ پول کے سطح آب پہ کنکر مارا کرتے ہیں
پھر ممی ڈیڈی تعویذوں سے اس کو دھارا کرتے ہیں
''جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تو بوجھ اتارا کرتے ہیں''
سب اپنی محبت واپس لو آواز یہ رب سے آتی ہے
جب آدھی رات گزر جائے پروین کلب سے آتی ہے
- کتاب : No Problem (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.