پس چہ باید کرد
خواب خس خانہ و برفاب کے پیچھے پیچھے
گرمئ شہر مقدر کے ستائے ہوئے لوگ
کیسی یخ بستہ زمینوں کی طرف آ نکلے
موج خوں برف ہوئی جاتی ہے سانسیں بھی ہیں برف
وحشتیں جن کا مقدر تھیں وہ آنکھیں بھی ہیں برف
یاد یاران دل آویز کا منظر بھی ہے برف
ایک اک نام ہر آواز ہر اک چہرہ برف
منجمد خواب کی ٹکسال کا ہر سکہ برف
اور اب سوچتے ہیں شام و سحر سوچتے ہیں
خواب خس خانہ و برفاب سے وہ آگ بھلی
جن کے شعلوں میں بھی قرطاس و قلم زندہ ہیں
جس میں ہر عہد کے ہر نسل کے غم زندہ ہیں
خاک ہو کر بھی یہ لگتا تھا کہ ہم زندہ ہیں
- کتاب : Kitab-e-Dil-O-Dunya (Pg. 532)
- Author : Iftikhar Arif
- مطبع : Pakistan Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.