Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پس خیال

نصیر پرواز

پس خیال

نصیر پرواز

MORE BYنصیر پرواز

    کوئی خواب تھا یا خیال تھا

    وہ دل و نظر کا ملال تھا

    تھے اسی کے دم سے یہ فاصلے

    وہی قرب‌‌ جاں سے نہال تھا

    وہی ضو فشاں تھا سخن سخن

    وہی فکر و فن کا کمال تھا

    تھیں اسی کے نام بلندیاں

    وہی آپ اپنی مثال تھا

    وہ شعاع مہر یقیں بنا

    وہی اضطراب زمیں بنا

    میرے سر پہ سایہ فگن ہوا

    وہی اعتبار کا دیں بنا

    مرے واسطے مرے نام پر

    وہی روشنی کی جبیں بنا

    جسے لکھ سکوں میں ہواؤں پر

    وہ غزل کا سوز مبیں بنا

    تھا وہ ابر باراں حیات کا

    وہ مہ درخشاں حیات کا

    وہ ملا تو ایسا لگا مجھے

    کہ وہی ہے عنواں حیات کا

    مری آرزوؤں کا سلسلہ

    تھا وہی تو ساماں حیات کا

    ہوئی روح زندہ وجود کی

    ہوا جسم تاباں حیات کا

    مگر اب جو بکھری صداقتیں

    بنی خواب ساری حقیقتیں

    کوئی نقش یاس بجھا ہوا

    کہیں سرفراز روایتیں

    مرا اعتبار نہ چھو سکا

    ترے التفات کی راحتیں

    جو مرے یقیں کا لباس تھیں

    ہوئیں بے حصار وہ لذتیں

    وہ گیا تو ایسا گیا کہ پھر

    نہ پلٹ کے آیا مری طرف

    نہ ہی اس نے سوچا کبھی مجھے

    نہ ہی سر جھکایا مری طرف

    وہ لطیف جھونکا بہار کا

    جو نہ دیکھ پایا مری طرف

    مرے دل کے ارماں بکھر گئے

    وہ کبھی تو آتا مری طرف

    یہ گماں ہی میرا یقیں ہے

    کہ کہیں بھی روح کا گھر نہیں

    مرے روز و شب کے دیار میں

    کہیں روشنی کا گزر نہیں

    ہے اداس چاند بجھا بجھا

    کوئی حرف حرف گہر نہیں

    اسے اپنا میں نے سمجھ لیا

    وہ جہاں میں اپنا مگر نہیں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے