Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پس منظر

اختر الایمان

پس منظر

اختر الایمان

MORE BYاختر الایمان

    کس کی یاد چمک اٹھی ہے دھندلے خاکے ہوئے اجاگر

    یونہی چند پرانی قبریں کھود رہا ہوں تنہا بیٹھا

    کہیں کسی کا ماس نہ ہڈی کہیں کسی کا روپ نہ چھایا

    کچھ کتبوں پر دھندلے دھندلے نام کھدے ہیں میں جیون بھر

    ان کتبوں ان قبروں ہی کو اپنے من کا بھید بنا کر

    مستقبل اور حال کو چھوڑے، دکھ سکھ سب میں لیے پھرا ہوں

    ماضی کی گھنگھور گھٹا میں چپکا بیٹھا سوچ رہا ہوں

    کس کی یاد چمک اٹھی ہے، دھندلے خاکے ہوئے اجاگر؟

    بیٹھا قبریں کھود رہا ہوں، ہوک سی بن کر ایک اک مورت

    درد سا بن کر ایک اک سایا، جاگ رہے ہیں دور کہیں سے

    آوازیں سی کچھ آتی ہیں، ''گزرے تھے اک بار یہیں سے''

    حیرت بن کر دیکھ رہی ہے، ہر جانی پہچانی صورت

    گویا جھوٹ ہیں یہ آوازیں، کوئی میل نہ تھا ان سب سے

    جن کا پیار کسی کے دل میں اپنے گھاؤ چھوڑ گیا ہے

    جن کا پیار کسی کے دل سے سارے رشتے توڑ گیا ہے

    اور وہ پاگل ان رشتوں کو بیٹھا جوڑ رہا ہے کب سے!

    related content

    نظم

    منظر سے پس منظر تک

    کھڑکی پر مہتاب ٹکا تھا

    محمد احمد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے